(2)سونے کی اینٹ والا کنجوس

(2)سونے کی اینٹ والا کنجوس

 ایسے ہی کسی دن اس گروہ کا ایک چور کاروباری شخص کے بھیس میں کنجوس شخص سے ملا تھا اور کنجوس شخص نے اسے اپنا کارنامہ بتایا تھا ۔ آج دو دن بعد اس کی سونے کی اینٹ چوری ہوگئی تھی ۔ کنجوس آدمی رو رو کر نڈھال ہو گیا تو اس کی بیوی آگے بڑھی ۔ ” تم اتنا رو کیوں رہے ہو ؟ ‘ ‘ اس کے سوال پر کنجوس نے اسے حیرت اور غصے سے دیکھا ۔ تمہیں نظر نہیں آتا میرا سب مال و دولت لٹ گیا اور تم پوچھتی ہو کہ میں رو کیوں رہا ہوں ؟ ‘ ‘ اس کا بس نہ چلتا تھا کہ کیا کر گزرتا ۔ ’ ’ تو اس میں اتنا پریشان ہونے کی کیا ضرورت ہے ، تم ایک عام اینٹ لو اور اسے سونے کی اینٹ کی جگہ اس صندوق میں رکھ کر تالا لگا دو اور سمجھو یہی سونے کی اینٹ ہے کیوں کہ تم نے وہ سونے کی اینٹ زندگی بھر استعمال نہیں کرنی تھی بس اسے اپنے پاس رکھنا تھا ۔ تو عام اینٹ کو رکھ لو ، یہ اس کی جگہ پر کر دے گی ۔ جس مال و دولت سے فائدہ نہ اٹھایا جاۓ وہ اینٹ پتھر ہی ہوتا ہے ‘ ‘ اس کی بیوی طنز سے کہہ کر پلٹی اور کمرے سے باہر چلی گئی اور وہ آدی پچھتا تا رہ گیا کہ اگر وہ کنجوی نہ کرتا اور اپنی دولت کو میانہ روی سے استعمال کرتا تو آج اس کے ہاتھ میں بہت کچھ ہوتا مگر اب پچھتانا بے سود تھا ۔

1 thought on “(2)سونے کی اینٹ والا کنجوس”

Leave a Comment